بلڈ پریشر شفاء سیرپ پرانے سے پرانے بلڈ پریشر کے مریضوں کیلئے
ہائی بلڈ پریشر ایک موذی مرض ہے جو آج کل بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے، دماغی کام کرنے اور کرسی پر بیٹھنے والوں میں یہ مرض بہت زیادہ ہوتا ہے۔ بلڈ پریشر کے مریض ٹینشن کے بھی مریض بن جاتے ہیں۔ بلڈ پریشر کی وجہ سے ہر وقت سر درد، غصہ، ٹینشن، چڑچڑاپن، کسی کام کو دل نہ کرنا، نیند بالکل ختم ہوجانا، کبھی آدھے اور کبھی پورے سر میں درد ہوتا ہے، سر چکراتا ہے، آنکھوں کے سامنے ہر چیز گھومتی نظر آتی ہے اور اس کیلئے بہت قیمتی اور ہائی ڈوز گولیاں کھانا پڑتی ہیں جس سے مریض دوائوں کا عادی بن جاتا ہے۔ عبقری کی پراڈکٹ ’’بلڈ پریشر شفاء ‘‘ایک ایسی دوا ہے جو بلڈپریشر کو لیول پر لاتی ہے، اگر بلڈ پریشر ہائی ہوتو نارمل کرتی ہے اور اگر لو ہوتو بھی نارمل کرتی ہے۔ ’’بلڈ پریشر شفاء‘‘ پینے میں کڑوی لیکن شفاء میں میٹھی ہے، کئی ایسے مریض جو بلڈ پریشر کیلئے ڈھیروں گولیاں کھاتے تھے پھر بھی سکون نہیں تھا’’بلڈ پریشر شفاء ‘‘سیرپ نے انہیں سب دوائوں سے آزاد کرکے شفاء دی۔’’ بلڈپریشر شفا ‘‘کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ دوا بلڈ پریشر کو لیول پر لاتی ہے اور دائمی فائدہ کرتی ہے۔خون کو صاف کرتی ہے، دماغ کو سکون دیتی ہے۔ یہ دوا خالص جڑی بوٹیوں کے جوشاندہ سے تیار ہے بغیر کیمیکل اور سٹیرائیڈ سے پاک ہے، بڑے چھوٹے خواتین سب کیلئے یکساں مفید ہے۔’’ بلڈ پریشر شفاء ‘‘کا فائدہ یہ بھی ہے کہ اس کی عادت نہیں پڑتی کیونکہ بلڈ پریشر کی دوائی روزانہ بڑھانا پڑتی ہے مثلاً پہلے ایک گولی پھر دو گولی اس طرح آہستہ آہستہ کئی گولیاں روزانہ کھانا پڑتی ہیں لیکن پھر بھی سکون نہیں ملتا اور مریض گولیوں کا عادی بن جاتا ہے۔’’ بلڈپریشر شفاء‘‘ سیرپ مستقل اور دائمی شفاء دیتا ہے اور سب دوائوں سے آزاد کردیتا ہے۔
ترکیب استعمال: ’’بلڈ پریشر شفاء‘‘ سیرپ دن میں 3 سے 5 بار ایک چمچ لیں۔ پانی میں گھول کر پی سکتے ہیں۔حسب طبیعت دوائی کی مقدار میں کمی بیشی کرسکتے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں